اہلیان چترال نے سابق ایم این اے مولانا عبد الا کبر چترالی کی قیا دت میں پشاور پریس کلب کے سامنے چترال سے ختم نبو تﷺ کے تحفظ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نمائندہ چترال میل) اہلیان چترال نے سابق ایم این اے مولانا عبد الا کبر چترالی کی قیا دت میں پشاور پریس کلب کے سامنے چترال سے ختم نبو تﷺ کے تحفظ کیلئے احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کرنے، ایک ہفتہ حبس بیجا میں رکھنے اور ان پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے سوات منتقل کرنے کیخلاف احتجا جی مظاہرہ کیا۔مظاہرین ضلعی انتظامیہ، صوبائی انتظامیہ اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کیخلاف شدید نعرہ بازی کی۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے قاری احمد سعید، مولانا خلیل احمد، قاری زبیر احمد، اہل سنت و الجماعت کے مولا نا محبّ الرحمن فاروقی، مولانا صا بر اللہ، مولانا انعام اللہ، جمعیت علما ء اسلام کے مولان حبیب الرحمن کے علاوہ چترالی باشندے کثیر تعداد میں موجود تھے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا کہ مورخہ 21 اپریل 2017 ؁ء بروز جمعہ شاہی جامع مسجد چترال میں چترال ہی سے تعلق رکھنے والا ایک بدبخت، ملعو ن رشید نے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کردیا، وہا ں پر موجود نمازیوں اور عام مسلمانوں کا ردعمل ایک فطری عمل تھا۔ختم نبوت اور ناموس رسالت ﷺ پر احتجاج کرنے والوں کو گرفتارکرکے ایک ہفتے تک حبس بے جا میں رکھنا پولیس گردی اور قانون کے دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔ گذشتہ رات ان افراد پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت FIR درج کرکے ان کو راتوں رات سوات منتقل کیا گیا اور 31 افراد پر مختلف دفعات کے تحت FIRدرج کر کے جیل میں ڈالنا بذات خود صوبائی حکومت کی طرف سے توہین رسالت ﷺ ہے۔ صوبائی حکومت اپنے کردار کی وجہ سے ملعون رشید اور ان جیسے توہین رسالت ﷺ کے مرتکب افراد کی حوصلہ افز ائی کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ پرویزخٹک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوراً ان افراد کی رہا ئی کا حکم دے اور ان پر قائم کئے گئے تمام مقدمات واپس لینے کا آرڈر جاری کرے اور ملعون و مرتد رشید کو فوراً پھانسی دی جائے بصورت دیگر حالات خراب ہونے کی صورت میں تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت اور بالخصوص وزیر اعلیٰ پرویز خٹک پر عائد ہوگی۔ شعبہ نشر و اشاعت