چترال(نمائندہ چترال میل) چترال میں گذشتہ روزرونما ہونے والے ناخوشگوار واقعے کے بعد حالات کنٹرول کرنے کیلئے ہفتہ کے روز بھی چترال کے تمام داخلی راستے بدستور بند ہیں۔کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل نظام الدین شاہ خود تمام سکیورٹی کی نگرانی کررہے ہیں۔حالات کو کنٹرول کرنے کے لئے دفعہ 144کا نفاذ کردیا گیا ہے۔سیکیورٹی فورسز مختلف مقامات پر لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کررہے ہیں۔اور حساس داخلی راستوں کو مکمل طورپر خاردار تاریں لگاکربند کردی گئی ہے۔دیر پولیس کی بڑی تعداد چترال پہنچ گئی ہے۔اور چترال میں سیکیورٹی زمہ داریاں انجام دی رہی ہیں۔جبکہ چترال پولیس کی بھارئی تعدادجو مردم شماری کی ڈیوٹی پر ضلع سے باہر گئے ہوئے تھے کو واپس بلالیا گیا ہے۔ہفتہ کے روز چترال شہر کے تمام سکولزسمیت عدالت بند رہے۔تاہم امتحانات جاری رہی۔تمام کاروباری مراکز بھی بند ہیں۔کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل نظام الدین شاہ نے میڈیا کا بتایا کہ حالات کنٹرول میں ہیں اور پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔یہ چترال کے امن کو خراب کرنے کی ایک سازش ہے جسے کا میاب ہونے نہیں دیا جائیگا۔
تازہ ترین
- ہومتھانہ ایون کی حدود میں لویر چترال پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاون کے دوران کالاش وادی رمبور میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے کرنل کے بیٹے میجر کو دیسی شراب کی بڑی مقداروادی سے چترال شہر ٹرانسپورٹ کرنے کی پاداش میں رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا۔
- مضامینداد بیداد۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔انسا نی حقوق کا آئینہ
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔”زندگی سے ڈرو“۔۔
- سیاستلویر چترال میں تحصیل چیرمین دروش کے الیکشن میں پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ امیدوار سید فریدجان ایڈوکیٹ نے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کی ہے۔
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔نظر آنے والے کام
- ہومچترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا