اہل سنت والجماعت راہ حق پارٹی پاکستان کی طرف سے تحصیل چیرمین شپ چترال کے لئے نامزد امیدوار مولانا حاجی اکبر معاویہ نے جے یو آئی کے نامزد امیدوار مولانا عبدالرحمن کے حق میں دستبردار ہونے اوراپنی جماعت کی طرف سے غیر مشروط اور مکمل حمایت کرنے کا اعلان کردیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) اہل سنت والجماعت راہ حق پارٹی پاکستان کی طرف سے تحصیل چیرمین شپ چترال کے لئے نامزد امیدوار مولانا حاجی اکبر معاویہ نے جے یو آئی کے نامزد امیدوار مولانا عبدالرحمن کے حق میں دستبردار ہونے اوراپنی جماعت کی طرف سے غیر مشروط اور مکمل حمایت کرنے کا اعلان کردیا۔ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں اپنی جماعت کے رہنماؤں مولانا سراج الدین، مولانا جاوید اور جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا عبدالرحمن، جنرل سیکرٹری حافظ انعام میمن، اظہر اقبال کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے علاقے کی مفادمیں غیر مشروط طور پر یہ فیصلہ کرلیا ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ راہ حق پارٹی اور جے یو آئی ایک ہی چمن کے دو پھول ہیں اور وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے درمیاں دوریاں ختم کریں اور اتحادو اتفاق کو فروع دیں اور مسجد کے منبر ومحراب کو امت مسلمہ کے حق میں استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا نظریہ، اصول اور منزل ایک ہی ہیں اور اس بنا پر مولانا عبدالرحمن کو مکمل طور پر سپورٹ کرکے ان کی کامیابی کی راہ کو ہموار کرنے کا تہیہ کررکھا ہے جس میں پارٹی کے ضلعی صدر حافظ خوش ولی خان کی خصوصی دلچسپی شامل ہے۔ اس موقع پر جے یو آئی کے امیر، سابق ایم پی اے اور تحصیل چیرمین شپ کے امیدوار مولانا عبدالرحمن نے حافظ خوش ولی خان اور راہ حق پارٹی کے دوسرے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اس اتحاد سے انسانیت، مسلمان اورچترال فائدہ ہوگا اور یہ وقت کا تقاضا بھی تھا جبکہ وہ جماعت اسلامی کو بھی اس صف میں شامل دیکھنے کے متمنی اور کوشان تھے لیکن ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے یہ اتحاد قائم نہ ہوسکا۔ اسی نشست میں خورکشاندہ سے تعلق رکھنے والاجماعت اسلامی کے سرگرم کارکن محمد شریف خان نے جے یو آئی میں شامل ہونے کا اعلان کردیا اور کہاکہ جماعت اسلامی کی طرف سے ویلج کونسل میں ان کی نامزدگی کے باوجود سابق امیر مولانا شیر عزیز اور دوسروں نے سازش کے ذریعے شمشیر کوٹکٹ دلوادی۔ا نہوں نے کہاکہ وہ اپنی برادری کی چالیس گھرانوں اور دوست احباب اور جماعت اسلامی کے دوسرے ناراض کارکنوں کو لے کر جے یو آئی میں شامل ہورہے ہیں۔