چترال (محکم الدین) کرونا وائرس سے تحفظ کیلئے گذشتہ سولہ دنوں سے جزوی لاک ڈاؤن سے تنگ آکر بالاخر لوگوں نے بازاروں، کاروبار اور مالیاتی اداروں کا رُخ کر لیا۔ پیر کے روز چترال بائی پاس روڈ، اتالیق چوک، سیکرٹریٹ روڈ اور کڑوپ رشت بازاروں میں لوگوں کی آمدو رفت معمول کے مطابق دیکھی گئی۔ جبکہ بینکوں کے سامنے لوگوں کا جم غفیر موجود تھا۔ اسی طرح یوٹیلٹی سٹور ز میں لوگوں کا ہجوم آٹا اور دیگر اشیاء خوردونوش کی خریداری کرتے ہوئے انتظامیہ کی طرف سے احتیاطی تدابیر کو جوتیوں کی نوک پر ٹھوکر مارتے دیکھے گئے۔ اسسٹنٹ کمشنر چترال عبد الولی خان کو یہ حالات دیکھ کر بارڈر پولیس اور پولیس کی اضافی نفر ی طلب کر نا پڑا۔ اور اشیاء خوردونوش کے علاوہ چوری چھپے دکان کھولنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے پڑے۔ تاہم بینکوں کے سامنے لوگوں کا ہجوم دفتری اوقات تک موجود رہا۔ دوسری طرف لاک ڈاؤن کے باوجود ملک کے دوسرے حصوں سے چترالی باشندوں اور غیر مقامی ا فراد کی آمد کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اور چترال کے تمام قرنطینہ قرار دیے جانے والے ہوٹلز نیچے سے آنے والے مسافروں سے بھر گئے ہیں۔ جبکہ بعض مسافروں کو اپنے گھروں میں بھی الگ کمروں میں رہنے کی ہدایات دی جارہی ہیں۔ تا ہم یہ بھی اطلاعات ہیں کہ بعض مسافر قرنطینہ سے بچنے کیلئے راستے میں گاڑیوں سے اتر کر اپنے گھروں کو جا رہے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر چترال عبد الولی خان نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا۔ کہ ایسے افراد کے خلاف ہم باقاعدہ کاروائی کرتے ہیں۔ اور پولیس کے ذریعے سے انہیں گھروں سے واپس بلاکر قرنطینہ میں رکھا جارہا ہے۔ جہاں ان کیلئے انتظامات موجود ہیں۔ قرنطینہ میں موجود بعض مسافروں کی طرف سے یہ شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ کہ قرنطینہ میں مناسب خوراک وقت پر دستیاب نہیں ہو رہے۔ اس سے بزرگ مسافروں کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے بار بار چترال نہ آنے کی درخواست کے باوجود روزانہ درجنوں کی تعداد میں لوگ پشاور، کراچی، اسلام آباد اور دیگر شہروں سے راستے میں گاڑیاں بدل بدل کر چترال پہنچ رہے ہیں۔ اور انتظامیہ کے احکامات کو کوئی اہمیت نہیں دی جارہی۔ جبکہ اس موقع سے فائدہ اُٹھا کر گاڑی مالکان منہ مانگی کرایہ وصول کر رہے ہیں۔ چترال کے عوامی حلقے ضلعی انتظامیہ لوئر چترال کے نرم رویے پر بھی معترض ہیں۔ کہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے باوجود ان لوگوں کو چترال میں داخل ہونے کی اجازت دینا اپر اور لوئر چترال دونوں کو کرونا وائرس فری رہنے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے۔ کہ ضلعی انتظامیہ لوئر چترال لواری ٹنل پر اقدامات سخت کرے۔ تاکہ چترال کو کرونا فری رکھا جا سکے۔ بصورت دیگر چترال کو ناقابل تلافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جس کا چترال کا پسماندہ ضلع بالکل متحمل نہیں ہو سکتا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔تبدیلیوں پر پا بندی
- کھیلاپر چترال میں جشن کا غ لشٹ آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔۔۔۔”ہمارے ہاں خدمت کا صلہ“۔۔۔۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔مزدوروں کا دن
- ہومتھانہ ایون کی حدود میں لویر چترال پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاون کے دوران کالاش وادی رمبور میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے کرنل کے بیٹے میجر کو دیسی شراب کی بڑی مقداروادی سے چترال شہر ٹرانسپورٹ کرنے کی پاداش میں رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا۔
- مضامینداد بیداد۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔انسا نی حقوق کا آئینہ
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔”زندگی سے ڈرو“۔۔
- سیاستلویر چترال میں تحصیل چیرمین دروش کے الیکشن میں پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ امیدوار سید فریدجان ایڈوکیٹ نے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کی ہے۔
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔نظر آنے والے کام
- ہومچترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے