صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی(PDWP) نے 20599.115 ملین روپے لاگت کے 32 منصوبوں کی منظوری دی ہے۔ چترال میں وریجن تاٹیرچ،جنجاریت سے جنجاریت کوہ اور کشت تا لون تک سڑکوں کی توسیع و تعمیر کی منظوری

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی(PDWP) نے 20599.115 ملین روپے لاگت کے 32 منصوبوں کی منظوری دی ہے۔ یہ منظوری جمعرات کے روز ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد بنگش کی زیر صدارت منعقدPDWP کے اجلاس میں دی گئی جس میں اس کے ممبران،سیکرٹری محکمہ منصوبہ سازی وترقی شہاب علی شاہ اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کی ترقی کے لئے مختلف شعبوں بشمول زراعت،جنگلات،صحت،ایم ایس ڈی، کھیل، اوقاف، ابتدائی وثانوی تعلیم، اعلیٰ تعلیم،پانی، سڑکوں،پلوں،شہری ترقی،DWSS،ہاؤسنگ وبلدیات سے متعلق 36۔ منصوبوں پر تفصیلی غور خوض کے بعد 32۔ پراجیکٹس کی منظوری دی گئی جبکہ چار پراجیکٹس کو غیر موزوں ڈیزائن کے باعث مؤخر کردیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے شعبے میں صوبہ خیبرپختونخوا کے ڈویژنل ہیدکوارٹرز میں حیوانات کے شفاخانوں (Pet Clinics) کے قیام اورجنگلات کے شعبے میں ”پشاور ڈویژن میں چڑیاگھر“ کے پراجیکٹس کی منظوریاں دی گئیں جبکہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ”گورنمنٹ ڈگری کالج بکوٹ ایبٹ آباد کے قیام“ پاک آسٹریا Facchochsule انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (PAF-IAST) اورنوشہرہ میں دوسرے کامرس کالج کے لئے عمارت کی تعمیر“ کے پراجیکٹ کی منظوریاں دی گئیں۔ اس کے علاوہ پانی کے شعبے کے منظورکردہ منصوبوں میں ”ضلع کرک میں تخت نصرتی،ورانہ، لتمبر اورچوکارہ کے علاقوں میں سیلاب سے بچاؤ کے کاموں اورسول چینلز کو بہتر بنانے اور ضلع کرک میں سیلاب سے بچاؤ کے کام اورسول چینلز کو بہتر بنانے،تحصیل اوگی ضلع مانسہرہ میں سیلاب سے بچاؤ کے کام اور آبپاشی کی چینلز کی تعمیر“،یوسی بانڈہ پیر خان، بلڈھیری،جھنگی، صلحد، پوا چمہد، کٹھیالہ،پنڈ کگرو خان، جرال، شیروان اور حویلیاں اربن میں سیلاب سے حفاظتی پشتوں کی تعمیراور ٹانک اورڈی آئی خان کے اضلاع میں گومل زام کینال ایریگیشن سسٹم کی توسیع اور بہتربنانے کے پراجیکٹس شامل ہیں۔اسی طرح صحت کے شعبے میں کوزشمال یونین کونسل بٹیرہ ضلع بونیر اور شیداں بانڈہ تحصیل تخت نصرتی اور مینداواں یونین کونسل لتمبر،کرک اورکفایت کوٹ گوہرکاناردلاسہ بنوں میں بنیادی مراکز صحت کے قیام کی منظوریاں دی گئیں جبکہ ”کوہاٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (KIMS) کے قیام“ اورڈی۔ٹاک اورانسولین فار لائف کی توسیع اورلیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاورمیں اضافی وارڈوں کی تعمیرکی بھی منظوریاں دی گئیں جبکہ ایم ایس ڈی کے شعبے میں ”ملگی بانڈہ سے ورغہ بانڈہ تک پختہ سڑک کی تعمیر“،کھیلوں کے شعبے میں ”ڈی آئی خان،سوات، کوہاٹ اورچارسدہ میں ہاکی ٹرف کی فراہمی“ اوقاف کے شعبے میں ضلع نوشہرہ میں زمین کی خریداری کے ساتھ دارالعلوم اسلامیہ اضاخیل بالا میں ساٹھ کلاس رومز کی تعمیر“ اور ابتدائی اور ثانوی تعلیم کے شعبے میں PK-09 پشاور میں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول (GGHS) ملوگو اور PK-97 ضلع دیر پائین میں گورنمنٹ گرلز ہائرسیکنڈری سکول (GGHSS) شاہ عالم بابا کے پراجیکٹس کی منظوریاں دی گئیں۔سڑکوں اورپلوں کے شعبے کے منظورکردہ پراجیکٹس میں ضلع چترال میں وریجن تاٹیرچ،جنجاریت سے جنجاریت کوہ اور کشت تا لون تک سڑکوں کی توسیع و تعمیر، چارسدہ میں پیر قلعہ سے میجر قلعہ تک اورشبقدر بازار سے کانگرہ تک (14۔کلومیٹر) پل روڈ کی فیز ایبلٹی سٹڈی،تعمیر اورپختہ بنانے،ملاکنڈ میں منزرے بابا سے خانورے روڈ کے بقیہ حصے کی فیز ایبلٹی سٹڈی،ڈیزائن اور پختہ بنانے (فیزٹو)،ضلع نوشہرہ میں یونین کونسلز خیشگی بالا، خیشگی پایان،امان گڑہ اور گنڈھیری سڑکوں اورگلیوں کی تعمیر اور انہیں پختہ بنانے، ملاکنڈ میں شلاوے،آگرہ،پالئے چراٹ، شراب درہ پیر خیل اور جولاگرام میں سڑکوں کی بحالی اور تعمیر، اور PK-30 مردان میں یوسی فاطمہ،یوسی بخشالی اور بالا گڑھی،یوسی ایلم یوسی مردان دیہی،یوسی گڑیالہ،یوسی گجرات،یوسی ببینے،یوسی کس کورونہ، یوسی پارہوتی،یوسی کوٹ دولت زئی، یوسی کٹاکٹ اور یوسی سکندری میں مختلف سڑکوں کی تعمیر اور بہتر بنانے کے منصوبے شامل ہیں۔