سائنس نے ہارٹ اٹیک سے بچنے کا طریقہ بالآخر دریافت ہی کرلیا، کیسے بچاجاسکتا ہے؟ جانئے

Print Friendly, PDF & Email

لندن (نیوز ڈیسک)ہارٹ اٹیک کے باعث ہر سال دنیا میں کروڑوں افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں لیکن یہ بات یقینا بہت حوصلہ افزا ہے کہ سائنسدانوں نے ہارٹ اٹیک سے بچاﺅ کی کامیاب دوا ایجاد کرنے کی جانب ایک اہم قدم اٹھالیا ہے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے خون کے لوتھڑے بننے سے روکنے کیلئے انتہائی کارگر تکنیک دریافت کرلی ہے۔ خون کے یہ لوتھڑے ہی دل کی جانب خون کے بہاﺅ کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں اور ہارٹ اٹیک کا سبب بنتے ہیں۔
اگرچہ خون کے لوتھڑوں کو بننے سے روکنے کیلئے کچھ ادویات پہلے بھی دستیاب ہیں لیکن ان کے سائیڈ ایفیکٹ خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر جسم پر کوئی زخم لگنے کی وجہ سے خون جاری ہوجائے تو یہ ادویات استعمال کرنے والوں کے خون کا بہاﺅ رکنا بہت مشکل ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں ان کی جان بھی جا سکتی ہے۔
کلیو لینڈ کے کیس ویسٹرن ریزرو سکول آف میڈیسن کے سائنسدان پروفیسر ڈینیل سائمن نے نئی دریافت کے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا ”ہم نے ایک نئی قسم کا تھرامبوسس ٹارگٹ تیار کیا ہے جو خون ضائع ہونے کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ اس تھرامبوسس کی مدد سے جہاں ایک جانب جسم کے اندر خون کے لوتھڑوں کو بننے سے روکا جاتا ہے وہیں زخم لگنے کی صورت میں خون روکنے کیلئے درکار لوتھڑوں کی راہ میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ یعنی آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ دوا ستعمال کرنے والوں کے خون میں لوتھڑے بننے کا خطرہ واضح طور پر کم ہوجائے گا جبکہ جسم سے خون بہنے کی صورت میں قدرتی طریقے سے خون کا رکنا بھی ممکن ہوگا۔“ یہ تحقیق سائنسی جریدے ’نیچر کمیونیکیشنز‘ میں شائع کی گئی ہے۔