اتالیق چوک چترال گذشتہ کئی مہینوں سے تعمیر کے نام پر لوگوں کو مشکلات میں ڈالنے کا سبب بنا ہوا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) اتالیق چوک چترال گذشتہ کئی مہینوں سے تعمیر کے نام پر لوگوں کو مشکلات میں ڈالنے کا سبب بنا ہوا ہے۔ تعمیراتی اداروں کی سست رفتای اگر گینز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کرنا ہو۔ تو چترال واحد ضلع ہے۔ جو یہ ریکارڈ بغیر کسی مشقت وتکلیف کے حا صل کر سکتا ہے۔ اور یہیں سے ہمارے اداروں کی کارکردگی واضح ہوتی ہے۔ 100 فٹ مربع یہ چوک تماشا بنے کئی مہینے گزر گئے ۔ آس پاس بینک ملازمین اور دکاندار مٹی اور گردو غبار کی وجہ سے سانس لینے کے قابل نہیں ہیں۔ اور دُکانوں، عمارتوں کے اندر مٹی کی تہہ جمی رہتی ہے۔ لیکن مجال ہے۔ کہ یہ معمولی کام کرکے پیدل چلنے والوں، موٹر گاڑیوں میں سوار لوگوں کو سہولت فراہم کریں۔ اگر یہ کسی معیاری تعمیر کی خاطر تاخیر کا شکار ہو۔ تو اُسے برداشت بھی کیا جا سکتا ہے۔لیکن یہاں معیاری کام ہے نہ تیزی سے یہ کام کرکے لوگوں کو عذاب سے چھٹکارا دلانے کی کوشش ہے۔ سڑکوں کی تعمیر میں دو نمبر تارکول کا استعمال اس کی پہچان بن گیا ہے۔ اور یہاں بھی کسی بہتر مٹریل کے استعمال کی اُمید نہیں ہے۔ لیکن افسوس کا مقام ہے۔ کہ نہ تو ہماری ضلعی انتظامیہ اس پر توجہ دیتی ہے۔ اور نہ ضلعی گورنمنٹ کا سربراہ کسی سے پو چھنے کی ز حمت گوارا کرتا ہے۔ عوامی حلقوں نے کہاہے، کہ اتالیق چوک کا مذکورہ کام کسی ادارے کیلئے ایک دن سے زیادہ کا کام نہیں ہے۔ جبکہ اس پر کئی مہینے لگ گئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاہے۔ کہ متعلقہ ادارہ سڑک کی تعمیر کو بلا تاخیر یقینی بنائے۔ تاکہ لوگوں کو آمدورفت میں سہولت مل سکے۔ نیز کام کو معیار کے مطابق مکمل کیا جائے۔ ایسا نہ ہو۔ کہ بائی پاس اور دیگر روڈ ز کی طرح یہ چوک اپنی تعمیر کے ساتھ ہی مرمت کا مطالبہ کرے۔