پاکستان تحریک انصاف کی صوبایی حکومت چترال میں قومی اور صوبائی اسمبلی میں ایک سیٹ نہ ہونے کے نے چترال کی ترقی کے لئے وہ کام کئے جو دوسری پارٹیوں کے منتخب نمایندے بھی تاحال نہ کرسکے۔بی بی فوزیہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمایندہ چترال میل) ایم پی اے چترال بی بی فوزیہ نے کہا ہے۔ کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبایی حکومت چترال میں قومی اور صوبائی اسمبلی میں ایک سیٹ نہ ہونے کے باوجود انہوں نے چترال کی ترقی کے لئے وہ کام کئے۔ جو دوسری پارٹیوں کے منتخب نمایندے بھی تاحال نہ کرسکے۔ ہم عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ اور یہی تحریک انصاف کو دوسری پارٹیوں سے ممتاز کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز ایون آر سی سی پُل کی افتتاحی تقریب کے موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی صدر عبد اللطیف، دیگر پارٹی رہنما ممبر ڈسٹرکٹ کونسل رحمت غازی ،رضیت باللہ، محمد علی جناح لال، وزیر زادہ، کے علاوہ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل ایون رحمت الہی، مسلم لیگ ن کے رہنما حاجی محمد خان علاقائی عمائدین اور پارٹی ورکروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ انہوں نے کہا۔ کہ ایون کی سطح پر آٹھ کروڑ روپے کی لاگت سے آر سی سی پُل کی تعمیر اور ایون ڈگری کالج کا قیام اس علاقے کے بہت بڑے منصوبے ہیں۔ اور ہم یہ جذبہ رکھتے ہیں کہ آیندہ بھی زیادہ سے زیادہ ایون کے عوام کی خدمت کریں۔ انہوں نے کہا۔ پاکستان تحریک انصاف اداروں میں شفافیت پیدا کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ اور اس کی مثالیں، تعلیم، صحت، پولیس میں شفاف طریقے سے ملازمین کی بھرتیوں سے ہو چکی ہیں۔ بی بی فو زیہ نے کہا۔ کہ سکولوں میں اساتذہ، ہسپتالوں میں ڈاکٹرز، ٹیکنیشین کی کمی پوری کی گئی ہیں۔ صحت کارڈ تقسیم کئے جارہے ہیں، اور لوگ ان سے صحت کی سہولیات حاصل کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود اگر کوئی یہ کہتا ہے۔ کہ پی ٹی ٓائی کی حکومت نے کیا کیا۔ تو اس کا کیا جواب دیا جا سکتا ہے۔ صدر تحریک انصاف عبد اللطیف نے کہا۔ کہ تحریک اصاف کی حکومت اپنی چار سالہ کارکردگی کی بنیاد پر آیندہ الیکشن میں کامیابی حاصل کرے گی۔ اور چترال کے مسائل کا حل تحریک انصاف کی کامیابی میں ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین اور وزیر اعلی چترال کے مسائل کے حل میں انتہائی مخلص ہیں۔ اور ہمیں اس ملک کے نظام میں عوام دوست تبدیلی کیلئے اُن کی مدد کرنی چاہیے۔ ایون کے عوام کی طرف سے سابق ناظم رحمت الہی اور پی ٹی آئی کے اقلیتی رہنما وزیر زادہ نے پُل کی تعمیر پر ایم پی اے بی بی فوزیہ، چیف منسٹر خیبر پختونخوا اور صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ اور کہا۔ کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دور میں ایون اور کالاش ویلیز میں قابل تعریف کام کئے۔ جن میں کالاش ویلی بمبوریت میں گرلز ہائی سکول، ہاسٹل اور ویلیز کے اندر مختلف سکولوں کی تعمیر شامل ہیں۔ کیونکہ ان وادیوں کے کالاش اور مسلم کمیونٹی کے بچوں کو تعلیم کے حوالے سے بے پناہ مسائل کا سامنا تھا۔ اور تحریک انصاف نے تعلیمی انقلاب کا نعرہ حقیقت کرکے دیکھایا ۔ اس موقع پر متفقہ طور پر ایم پی اے سے مطالبہ کیا گیا۔ کہ ایون کو تحصیل دروش کے ساتھ شامل نہ کیا جائے۔ اور ایسا کرنے کی صورت میں بھر پور مخالفت کی جائے گی۔ رضیت باللہ نے اپنے خطاب دروش تحصیل کے قیام کی تصدیق کی تاہم انہوں نے کہا۔ کہ ایون کو تحصیل دروش میں شامل کرنے کے بارے میں اُ نہیں صحیح معلومات نہیں۔ تقریب سے ممبر ڈسٹرکٹ کونسل رحمت غازی اور محمد علی جناح لال نے بھی خطاب کیا۔