ٹمبر مافیا اور ان کے آلہ کار بدمعاش اور طاقت ور لوگ ہیں جوکہ گاؤں کے غریب اور سادہ لوح لوگوں کو ڈرا دھمکاتے ہیں اور انہیں جعلی مقدمات میں بھی پھنساتے ہیں۔گورین شیشی کوہ کے عمائدین کا پریس کانفرنس سے خطاب

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل)گورین اور گورین گول شیشی کوہ کے عوام نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے گاؤں کے جنگل کے لاٹ نمبر 665اور 711 میں رائلٹی کے مد میں 12کروڑ روپے غبن کا تحقیقات کرکے اس خطیر رقم کی غبن کے مرتکب افراد کو قرار واقعی سزا دے کر متاثرین کو ان کا حق دیا جائے۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرن سے خطاب کرتے ہوئے حاجیب الرحمن، محمد یعقوب، سید حکیم، الحاج الدین، امین الدین، فضل خالق، محمد صلاح الدین، میر فراز، شیر فراز، محمد رفیق، حافظ الدین اور دوسروں نے کہاکہ کئی سال پہلے اس علاقے میں جنگلات کی کمرشل کٹائی کے لئے مارکنگ ہوئی تھی اور قاعدہ وقانون کے مطابق رائلٹی کی 12کروڑ روپے گاؤں کے تمام گھرانوں میں تقسیم ہونا تھا لیکن ایک طاقت ور ٹمبر مافیا نے جعلی جائنٹ فارسٹ منیجمنٹ کمیٹی (جے ایف ایم سی) بناکر اس ساری رقم کو آپس میں گٹھ جوڑ کرکے ہڑ پ کیاجبکہ علاقے کے عوام انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار نے پر مجبور ہیں جن کی زمینات سیلاب کے نذر ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ٹمبر مافیا اور ان کے آلہ کار بدمعاش اور طاقت ور لوگ ہیں جوکہ گاؤں کے غریب اور سادہ لوح لوگوں کو ڈرا دھمکاتے ہیں اور انہیں جعلی مقدمات میں بھی پھنساتے ہیں۔ انہوں نے شیشی کوہ کے گاؤں کڑاس کے باشندہ احسان الحق کا مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان کو ٹمبر مافیا نے اپنے راستے سے ہٹانے کے لئے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کئے۔ انہوں نے کہاکہ جے ایف ایم سی مقامی گاؤں کے افراد پر مشتمل ہوتی ہے لیکن انہیں اب پتہ چلا کہ اس نام کی بھی کوئی تنظیم ان کے گاؤں میں بنائی گئی ہے کیونکہ ٹمبر مافیا نے ان کے نام پر جعلی جے ایف ایم سی بنائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب ضلعی انتظامیہ نے رائلٹی کے بارے میں جو انقلابی قدم اٹھائی ہے، اس کے بدولت انہیں بھی اپنا حق مانگنے کے لئے حوصلہ پید ا ہوا ہے۔